اللہ آپ کو بچانا چاہتا ہے
اللہ
آپ سے یہ نہیں کہتا کہ آپ اپنی نجات خُود تلاش کر کے اپنے آپ کو بچائیں۔ یہ ممکن
نہیں۔ خُدا آپ کو غلط انسانی حد بندیوں اور زمینی روایات سے آزاد کرنا چاہتا ہے
اور اِس گناہ آلودہ دُنیا کے ناپاک معیار سے الگ کر کے اپنے کلام سے بچانا چاہتا
ہے۔ خُدا نے انسان کو اپنا خلیفہ پیدا کیا۔ سو وہ چاہتا ہے کہ انسان خُدا ہی کی
اعلیٰ ترین پاکیزگی میں چلے نہ کہ خُدا کی پاکیزگی سے کم معیار کے مطابق اپنی
زندگی بسر کرے۔ پیار کرنے والا خُدا آپ کو گناہوں کے بندھن سے آزاد کرنا چاہتا ہے۔
وہ تیار ہے کہ آپ کو نجات دے کر بچائے، آپ کی تقدیس کر کے آپ کو پاکیزگی عطا کرے
اور آپ کی رُوح اور ذہن کو ہر طرح کی کمزوری، عارضے اور گناہ سے شفا بخشے۔ ہمارے
لئے یہ سمجھنا اور جاننا ضروری ہے کہ انسانی و زمینی طرز والی بظاہر تمام نام نہاد
نیکی، خُدا کی حقیقی پاکیزگی کے معیار کے ہرگز برابر نہیں ہے۔ خُدا کی پاک نظر میں
کوئی بھی انسان ہرگز راست نہیں اور نہ ہی ہم اپنے آپ کو گناہ، شرمندگی، موت اور
شیطان سے بچانے پر کسی قسم کی قدرت و اختیار رکھتے ہیں۔ مگر راستبازی اور نیکی جِس
کی خُدا ہم سے توقع کرتا ہے، وہ اُس کی اپنی پُرمحبت شفقت اور پاکیزگی میں پنہاں ہے
اور اِس کے علاوہ کچھ اَور نہیں۔ الٰہی احکامات کو مدِنظر رکھتے ہوئے جب ہم اپنے
باطن پر نگاہ دوڑاتے ہیں تو اِس نتیجے پر پہنچتے ہیں کہ ہم نے اپنے سارے دل، اپنی
ساری جان، اپنی ساری عقل اور اپنی ساری طاقت سے اپنے خالق خُدا کو پیار کریں۔ ہم
انسان غیر فانی خُدا کی نسبت مال و دولت، عارضی خوبصورتی اور زمینی اشیاء کی پرستش
اور تلاش میں لگے ہوئے ہیں۔