کیا آپ ذہنی الجھن کا شکار ہیں؟


ذہنی الجھن کا شکار

کبھی کبھی زندگی بہت بے ربطگی کا شکار ہو جاتی ہے آپ ایک مسلسل سفر میں ہوتے ہیں مگر نہ منزل  کا پتا ہوتا ہے نہ راستہ دکھائی دیتا ہے۔ سمجھ نہیں آتا کہ ہو کیا رہا ہے۔ ہاتھ پیر ہوتے ہوئے بھی اپنا آپ  بالکل معذور لگتا ہے کوئی کسی ذہنی الجھن کا شکار ہے۔ تو کوئی جسمانی بیماری کا۔ کسی کی روح بے زار ہے۔ کوئی کسی خواہش کے پیچھے بھاگے چلا جارہا ہے۔ مگر میں نہ کسی کی الجھن سلجھا سکتا ہوں نہ کسی کو شفا دے سکتا ہوں۔ اپنے ہاتھ کھلے ہوتے ہوئے بھی زنجیروں میں لگتے ہیں کیونکہ  میں بے اختیار ہوں میرے پاس کوئی طاقت نہیں مگر کوئی ہے جس کے اختیارات کے آگے یہ مسئلے کچھ بھی نہیں۔ میرے پاس صرف ایک راستہ ہے کہ میں بے حد طاقتور ،تمام قدرتوں والے رب کو پکاروں۔ کیونکہ وہ شافی ہے جو بس ایک حکم دیتا ہے تو آسمان سے شفا نازل ہوتی ہے اور قلب پر وارد ہوتی ہے۔ پھر کوئی ایسی الجھن نہیں رہتی جو سلجھی نہ ہو۔ کوئی ایسا بدن نہیں ہوتا جس میں صحت نہ ہو کوئی ایسی روح نہیں رہتی جو خوشحال نہ ہو۔

کبھی کبھی اپنی زندگی بھی ان دھاگوں کی طرح بے ترتیب نظر آتی ہے مگر وہ اللہ جو ایک انسان کے ہاتھوں سے بھی ایک عام سے دھاگے کو خوبصورت شکل میں ڈھال دیتا ہے۔ وہ میری آپکی اور سب کی زندگی کے دھاگوں کو اگر وقتی طور پر بے ترتیب بھی کرتا ہے تو مجھے یہ یقین رکھنا ہے کہ وہ بھی  اس کو ایک نئی اور بہترین شکل میں ڈھالنے کے لیے ہی ایسا کرتا ہے۔ اللہ آپ کی ،میری اور سب کی زندگی کو اپنے حکم سے ترتیب میں کردے ۔ بہترین ترتیب۔ کیونکہ جو قدرت وہ رکھتا ہے وہ کوئی نہیں رکھتا۔ جو اطمینان وہ دے سکتا ہے کوئی نہیں دے سکتا۔ جو زندگی وہ ربط میں لا سکتا ہے وہ کوئی نہیں کرسکتا۔

 

تہذیب کی دنیا

جیسے ہی سورج افق پر طلوع ہوتا ہے، ہم ایک ایسے سفر کا آغاز کرتے ہیں جو سرحدوں کو عبور کرتا ہے اور دلوں کو جوڑتا ہے۔ تہزیب کی دنیا میں خوش آمدید، جہاں روایت جدت سے ملتی ہے، اور قدیم حکمت جدید عجائبات کے ساتھ جڑی ہوئی ہے۔

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی