کوئی تو ہے جو نظامِ ہستی چلا رہا ہے ، وہی خدا ہے


کوئی تو ہے جو نظامِ ہستی چلا رہا ہے ، وہی خدا ہے

 

کوئی تو ہے جو نظامِ ہستی چلا رہا ہے ، وہی خدا ہے

کوئی تو ہے جو نظامِ ہستی چلا رہا ہے ، وہی خدا ہے


دکھائی بھی جو نہ دے ، نظر بھی جو آرہا ہے وہی خدا ہے

 

نظر بھی رکھے ،سماعتیں بھی ، وہ جان لیتا ہے نیتیں بھی
جو خانہء لاشعور میں جگمگا رہا ہے ، وہی خدا ہے

تلاش اُس کو نہ کر بتوں میں ، وہ ہے بدلتی ہوئی رُتوں میں
جو دن کو رات اور رات کو دن بنا رہا ہے ، وہی خدا ہے

 

کوئی تو ہے جو نظامِ ہستی چلا رہا ہے ، وہی خدا ہے

دکھائی بھی جو نہ دے ، نظر بھی جو آرہا ہے وہی خدا ہے

 



تہذیب کی دنیا

جیسے ہی سورج افق پر طلوع ہوتا ہے، ہم ایک ایسے سفر کا آغاز کرتے ہیں جو سرحدوں کو عبور کرتا ہے اور دلوں کو جوڑتا ہے۔ تہزیب کی دنیا میں خوش آمدید، جہاں روایت جدت سے ملتی ہے، اور قدیم حکمت جدید عجائبات کے ساتھ جڑی ہوئی ہے۔

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی