کوئی تو ہے جو نظامِ ہستی چلا رہا ہے ، وہی خدا ہے
کوئی
تو ہے جو نظامِ ہستی چلا رہا ہے ، وہی خدا ہے
کوئی
تو ہے جو نظامِ ہستی چلا رہا ہے ، وہی خدا ہے
دکھائی بھی جو نہ دے ، نظر بھی جو آرہا ہے وہی خدا ہے
نظر
بھی رکھے ،سماعتیں بھی ، وہ جان لیتا ہے نیتیں بھی
جو خانہء لاشعور میں جگمگا رہا ہے ، وہی خدا ہے
تلاش اُس کو نہ کر بتوں میں ، وہ ہے بدلتی ہوئی رُتوں
میں
جو دن کو رات اور رات کو دن بنا رہا ہے ، وہی خدا ہے
کوئی
تو ہے جو نظامِ ہستی چلا رہا ہے ، وہی خدا ہے
دکھائی
بھی جو نہ دے ، نظر بھی جو آرہا ہے وہی خدا ہے
ٹیگز:
راگ