انسانیت کے لیے حضرت اسماعیل علیہ السلام کا پیغام۔
حضرت
ابراہیم علیہ السلام کے پیارے فرزند حضرت اسماعیل علیہ السلام اسلامی تاریخ میں
ایک اہم مقام رکھتے ہیں، انہوں نے اپنی مثالی زندگی کے ذریعے ہمیں قیمتی اسباق
سکھائے جو مختلف پس منظر اور نسلوں کے لوگوں کے ساتھ گونجتے ہیں۔ حضرت اسماعیل
علیہ السلام نے دوسروں کے لیے غیر متزلزل ہمدردی کا مظاہرہ کیا، ہمدردی اور رحم
دلی کے جذبے کو فروغ دیا جو حدوں سے بالاتر ہے۔ جس طرح حضرت اسماعیل علیہ السلام
نے اپنا کھانا دوسروں کے ساتھ بانٹ لیا، اسی طرح انہوں نے ہمیں بے لوثی اور دینے
کی اہمیت سکھائی۔ ان کے اعمال ہمیں اپنے وسائل، وقت اور محبت کے ساتھ سخاوت کرنے
کی یاد دلاتے ہیں۔ حضرت اسماعیل علیہ السلام نے اللہ کی تدبیر پر بے پناہ صبر اور
بھروسے کا مظاہرہ کیا۔ آزمائشوں اور مصیبتوں کا سامنا کرنے کے باوجود انہوں نے
کبھی امید نہیں ہاری۔ ان کی مثال ہمیں مشکل وقت میں ثابت قدم رہنے کی یاد دلاتی
ہے۔ حضرت اسماعیل علیہ السلام نے ان لوگوں کو معاف کیا جنہوں نے ان پر ظلم کیا،
شفا اور صلح کے راستے کے طور پر معافی کی طاقت پر زور دیا۔ حضرت اسماعیل علیہ
السلام لوگوں کے درمیان اختلافات سے بالاتر ہوکر اتحاد کی اہمیت پر یقین رکھتے
تھے۔ ان کی تعلیمات ہمیں تفرقوں سے بالاتر ہونے اور اپنی برادریوں میں ہم آہنگی کو
فروغ دینے کی ترغیب دیتی ہیں۔ حضرت اسماعیل علیہ السلام نے تعلیم کی قدر کی اور
علم کے حصول کی حوصلہ افزائی کی۔ ان کی تعلیمات ہمیں حکمت کی تلاش، خود کو بااختیار
بنانے اور معاشرے میں مثبت کردار ادا کرنے کی ترغیب دیتی ہیں۔ حضرت اسماعیل علیہ
السلام نے اپنی زندگی اللہ کی راہ میں دوسروں کی خدمت کے لیے وقف کردی۔ ان کے بے
لوث کام ہمیں خدمت کے جذبے کو اپنانے کی یاد دلاتے ہیں، اور اپنے اردگرد کے لوگوں
کی زندگیوں میں تبدیلی لانے کی کوشش کرتے ہیں۔ جب ہم حضرت اسماعیل علیہ السلام کی
تعلیمات پر غور کرتے ہیں، تو ہمیں یاد رکھنا چاہیے کہ ان کی ہمدردی، سخاوت، صبر،
عفو و درگزر، اتحاد، علم اور خدمت کی اقدار کسی خاص عقیدے تک محدود نہیں ہیں بلکہ
پوری انسانیت کے ساتھ گونجتے ہیں۔ آئیے ہم ان اسباق کو اپنی زندگیوں میں ڈھالنے کی
کوشش کریں، تا کہ حضرت اسماعیل علیہ السلام کی تعلیمات ہمیں ہمدرد، متحد اور ہم
آہنگ دنیا کی طرف رہنمائی کر سکیں۔