بے فکر ہونا
کوئی
بھی دو مالکوں کی خدمت نہیں کر سکتا۔ یا تو وہ ایک سے نفرت کر کے دوسرے سے محبت
رکھے گا یا ایک سے لپٹ کر دوسرے کو حقیر جانے گا۔ تم ایک ہی وقت میں اللہ اور دولت
کی خدمت نہیں کر سکتے۔ اس لئے میں تمہیں بتاتا ہوں، اپنی زندگی کی ضروریات پوری
کرنے کے لئے پریشان نہ رہو کہ ہائے، میں کیا کھاؤں اور کیا پیوں ۔ اور جسم کے لئے
فکر مند نہ رہو کہ ہائے، میں کیا پہنوں۔ کیا زندگی کھانے پینے سے اہم نہیں ہے؟ اور
کیا جسم پوشاک سے زیادہ اہمیت نہیں رکھتا ؟ پرندوں پر غور کرو۔ نہ وہ بیج بوتے، نہ
فصلیں کاٹ کر انہیں گودام میں جمع کرتے ہیں۔ تمہارا خدا انہیں بھی کھلاتا ہے۔ کیا
تمہاری اُن کی نسبت زیادہ قدر و قیمت نہیں ہے ؟ کیا تم میں سے کوئی فکر کرتے کرتے
اپنی زندگی میں ایک لمحے کا بھی اضافہ کر سکتا ہے؟
اور
تم اپنے کپڑوں کے لئے کیوں فکر مند ہوتے ہو؟ غور کرو کہ سوسن کے پھول کس طرح اُگتے
ہیں۔ نہ وہ محنت کرتے، نہ کاتے ہیں۔ لیکن میں تمہیں بتاتا ہوں کہ سلیمان بادشاہ
اپنی پوری شان و شوکت کے باوجود ایسے شاندار کپڑوں سے ملبس نہیں تھا جیسے اُن میں
سے ایک پھول۔ اگر اللہ اُس گھاس کو جو آج میدان میں ہے اور کل آگ میں جھونکی جائے
گی ایسا شاندار لباس پہناتا ہے تو اے کم اعتقادو، وہ تم کو پہنانے کے لئے کیا کچھ
نہیں کرے گا؟
چنانچہ
پریشانی کے عالم میں فکر کرتے کرتے یہ نہ کہتے رہو، ہم کیا کھائیں؟ ہم کیا پئیں؟
ہم کیا پہنیں؟ کیونکہ جو ایمان نہیں رکھتے وہی ان تمام چیزوں کے پیچھے بھاگتے رہتے
ہیں جبکہ تمہارے خدا کو پہلے سے معلوم ہے کہ تم کو ان تمام چیزوں کی ضرورت ہے۔
پہلے اللہ کی جنت اور اس کی راست بازی کی تلاش میں رہو۔ پھر یہ تمام چیزیں بھی تم
کو مل جائیں گی۔ اس لئے کل کے بارے میں فکر کرتے کرتے پریشان نہ ہو کیونکہ کل کا
دن اپنے لئے آپ فکر کر لے گا۔ ہر دن کی اپنی مصیبتیں کافی ہیں