بیج ہونے والے کی مثال



بیج ہونے والے کی مثال

ایک کسان بیج بونے کے لئے نکلا۔ کچھ دانے راستے پر گرے اور پرندوں نے آکر انہیں چگ لیا۔ کچھ پتھریلی زمین پر گرے جہاں مٹی کی کمی تھی۔ وہ جلد اگ آئے کیونکہ مٹی گہری نہیں تھی۔ لیکن جب سورج نکلا تو پودے جھلس گئے اور چونکہ وہ جڑ نہ پکڑ سکے اس لئے سوکھ گئے۔ کچھ جھاڑیوں کے درمیان بھی گرے۔ وہاں وہ اگنے تو لگے، لیکن جھاڑیوں نے ساتھ ساتھ بڑھ کر انہیں پھلنے پھولنے نہ دیا۔ چنانچہ وہ بھی ختم ہو گئے۔ لیکن ایسے دانے بھی تھے جو زرخیز زمین میں گرے اور بڑھتے بڑھتے، تیس گنا، ساٹھ گنا بلکہ سو گنا تک زیادہ پھل لائے۔

 

اسی طرح راستے پر گرے ہوئے دانے وہ لوگ ہیں جو خدا کا کلام سنتے تو ہیں، لیکن اس پر عمل نہیں کرتے۔ پتھریلی زمین پر گرے ہوئے دانے وہ لوگ ہیں جو خدا کے کلام کو سنتے ہی اُسے خوشی سے قبول تو کر لیتے ہیں، لیکن وہ جڑ نہیں پکڑتے اور اس لئے زیادہ دیر تک قائم نہیں رہتے۔ جوں ہی وہ کلام پر ایمان لانے کے باعث کسی مصیبت یا ایذا رسانی سے دوچار ہو جائیں تو وہ برگشتہ ہو جاتے ہیں۔ جھاڑیوں کے درمیان گرے ہوئے دانے وہ لوگ ہیں جو کلام سنتے تو ہیں، لیکن پھر روز مرہ کی پریشانیاں اور دولت کا فریب کلام کو پھلنے پھولنے نہیں دیتا۔ نتیجے میں وہ پھل لانے تک نہیں پہنچتا۔ اس کے مقابلے میں زرخیز زمین میں گرے ہوئے دانے وہ لوگ ہیں جو خدا کے کلام کو سن کر اُسے سمجھ لیتے اور اس پر عمل کرتے ہیں اور بڑھتے بڑھتے، تیس گنا، ساٹھ گنا بلکہ سو گنا تک پھل لاتے ہیں۔

  

تہذیب کی دنیا

جیسے ہی سورج افق پر طلوع ہوتا ہے، ہم ایک ایسے سفر کا آغاز کرتے ہیں جو سرحدوں کو عبور کرتا ہے اور دلوں کو جوڑتا ہے۔ تہزیب کی دنیا میں خوش آمدید، جہاں روایت جدت سے ملتی ہے، اور قدیم حکمت جدید عجائبات کے ساتھ جڑی ہوئی ہے۔

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی