درخت اس کے پھل سے پہچانا جاتا ہے
اچھے
درخت سے اچھا پھل ملتا ہے۔ خراب درخت سے خراب پھل ملتا ہے۔ درخت اُس کے پھل سے ہی
پہچانا جاتا ہے۔ اے شیطان کے ساتھیو! تم جو بُرے ہو کس طرح اچھی باتیں کر سکتے ہو؟
کیونکہ جس چیز سے دل لبریز ہوتا ہے وہ چھلک کر زبان پر آ جاتی ہے۔ اچھا شخص اپنے
دل کے اچھے خزانے سے اچھی چیزیں نکالتا ہے جبکہ بُرا شخص اپنے خزانے سے بُری چیزیں
نکالتا ہے۔
قیامت
کے دن لوگوں کو بے پروائی سے کی گئی ہر بات کا حساب دینا پڑے گا۔ تمہاری اپنی
باتوں کی بنا پر تم کو راست یا ناراست ٹھہرایا جائے گا۔