نیکی کی راہ
نیکی
کی راہوں پے تو چل
ربا
رے گا تیرے سنگ
نیکی کی راہوں پے تو چل
ربا
رے گا تیرے سنگ
وہ
تو ہے تیرے دل میں ہاں
تو
کیوں باہر اسے ٹھونٹتا؟
نیکی
کی راہوں پے تو چل
ربا
رے گا تیرے سنگ
کبھی
ہے وہ ساحل پے
کبھی
ہے وہ موجوں پے
کبھی
ہے وہ پرندہ اڑتا ہوا
وہی
خدا ہے
جیون
ہے راہ ہے
اس
کو نہ مذہب میں نہ قید کرنا
وہ
وفادار ہے
ہاں
خود ہی پیار ہے
سائے
میں اسکے سکون کتنا
دنیا
کا نور ہے
نہ
تم سے دور ہے
پاکیزگی
میں وہ ہے بستا
روحِ
خدا کا ہے آسرہ
وہی
تو ہے اپنا
یہ
جہاں اسکا ہے
نیکی
کی راہوں پے تو چل
ربا
رے گا تیرے سنگ
وہ تو ہے تیرے دل میں ہاں
تو
کیوں باہر اسے ٹھونٹتا؟
نیکی
کی راہوں پے تو چل
ربا
رے گا تیرے سنگ
رب
سے محبت کر
اسکی
عبادت کر
اس
نے ہی دی ہے ہمیں زندگی
اس
کے کرم سے، ہر عہد سے
راہوں
پے گرے گی تیرے روشنی
سب
کو تو معاف کر، خود نہ انصاف کر
اس
پے تو حق بس خدا کا ہی ہے
تو
اوروں سے اس قدر مل
جیسے
تو چاہے وہ تجھ سے ملے
کر
یہ شروعات ایمان لا
تو
بربت بھی تیرے حکم پر چلے گا
نیکی کی راہوں پے تو چل
ربا
رے گا تیرے سنگ
وہ تو ہے تیرے دل میں ہاں
تو
کیوں باہر اسے ٹھونٹتا؟
نیکی
کی راہوں پے تو چل
ربا
رے گا تیرے سنگ