خوف سے تسلی تک پہنچنے کا سفر

خوف سے تسلی تک پہنچنے کا سفر


خوف سے تسلی تک پہنچنے کا سفر

لوگ اکثر خوف کا سامنا کرتے ہیں۔ بچپن ہی سے انسانی زندگی خوف کا شکار نظر آتی ہے۔ کبھی رات کی تاریکی کا خوف اور کبھی لوگوں کے مزاج کا خوف۔ کبھی اپنی ذات کا اور کبھی حالات کا خوف۔ کبھی حال کا اور کبھی مستقبل کا خوف اور پھر یہ فکر کہ زندگی ایک حادثہ نہ بن کے رہ جائے، بارگاہے الٰہی میں ہماری اکثر یہ التجا رہتی ہے کہ خالق ہمیں ایسا مقام عطا فرمائے جہاں ہر بات کے لئے ہمارا دل مطمین ہو جائے اور ہر دن ایک تسلی بخش دن ہو۔ کیا آپ ایسے لہجے کی تلاش میں ہیں؟ تو خالق سے دعا کریں

  

تہذیب کی دنیا

جیسے ہی سورج افق پر طلوع ہوتا ہے، ہم ایک ایسے سفر کا آغاز کرتے ہیں جو سرحدوں کو عبور کرتا ہے اور دلوں کو جوڑتا ہے۔ تہزیب کی دنیا میں خوش آمدید، جہاں روایت جدت سے ملتی ہے، اور قدیم حکمت جدید عجائبات کے ساتھ جڑی ہوئی ہے۔

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی