نفس کی جنگ اور خود پر قابو پانے کا فن
زندگی
ایک جنگ ہے، اور اس جنگ کا میدان تمہارا دل اور دماغ ہے۔ اکثر لوگ نفس کو دشمن
سمجھ کر اس سے لڑنے کی کوشش کرتے ہیں۔ حالانکہ، اصل میں نفس تمہاری اپنی ہی بنائی
ہوئی شناخت کا حصہ ہے۔ تم جو کچھ بھی بار بار کرتے ہو، وہی تمہاری فطرت بن جاتی
ہے۔ چاہے وہ نیکی ہو یا گناہ، عادتیں تمہاری اصل تصویر ہوتی ہیں۔
لوگوں
کی نظریں تمہاری غلطیوں پر ہوں گی، تمہارے فیصلے تمہیں دنیا کی نظر میں چھوٹا کر دیں
گے، لیکن یہ مت بھولو کہ اصل پیمانہ اللہ کا ہے۔ اگر دل سچا ہے، نیت نیک ہے، تو
غلطیاں بھی سیکھنے کا ذریعہ بنتی ہیں۔ کامیابی کا راز اس میں ہے کہ تم اپنی غلطیوں
کا ادراک کرو، توبہ کرو، اور اللہ سے اپنے تعلق کو مضبوط بناؤ۔
یہ
دنیا آزمائشوں سے بھری ہوئی ہے۔ جہاں ایک طرف نفس تمہیں دنیا کی رنگینیوں کی طرف
کھینچ رہا ہوتا ہے، وہیں دوسری طرف ایمان تمہیں اللہ کی رضا کی طرف لے جانے کی
کوشش کرتا ہے۔ یہ جنگ تمہارے اندر کی ہے، اور اس جنگ کو جیتنے کے لیے تمہیں اپنے
نفس کی تربیت کرنی ہوگی۔
نفس
کو دباؤ میں نہیں لاؤ، اسے قابو میں کرو۔ وہ تمہاری عقل کی رہنمائی میں رہنا چاہیے،
نہ کہ تم اس کے غلام بنو۔ جب نفس تمہاری گرفت میں ہوگا، تب ہی تم دل کی سچی خوشی
اور سکون کو پا سکو گے۔ نفس مطمئنہ وہی ہوتا ہے جو اللہ کی رضا میں راضی ہو جائے،
جو دنیا کی آزمائشوں کے باوجود سکون پاتا ہے۔
یاد
رکھو، دنیا کی یہ زندگی عارضی ہے۔ اس کی چمک دمک میں اپنے اصل مقصد کو نہ بھولو۔
دنیا کی محنت بھی کرو، مگر اپنی آخرت کی تیاری کو ترجیح دو۔ اگر تمہارا دل اللہ کی
یاد سے مطمئن ہے، تو سمجھ لو کہ تم نے اصل کامیابی پا لی ہے۔
آگے
بڑھو، دنیا کی باتوں سے ڈرنے کی ضرورت نہیں۔ لوگوں کے طعنوں اور تنقید کو اپنا ہتھیار
بنا لو۔ اپنی نظر مقصد پر رکھو اور اللہ سے مدد مانگو۔ یہی وہ راستہ ہے جو تمہیں
نفس کی غلامی سے آزاد کر کے حقیقی کامیابی کی طرف لے جائے گا۔