تنہائی کے لمحات
وہ
لمحے جب انسان تنہائی کے سمندر میں ڈوب جاتا ہے۔ جب آس پاس کی خاموشی چیخوں کو نگل
لیتی ہے، اور کوئی نہیں ہوتا جو دل کی چیخیں سنے۔ وہ پل جب وقت رک جاتا ہے، اور دنیا
کے شور میں انسان تنہا ہو جاتا ہے۔ ایسے لمحات روح کو چیر کر رکھ دیتے ہیں، دل میں
ایسی بے چینی چھوڑ دیتے ہیں جو لفظوں میں بیان نہیں ہو سکتی۔
وہ
لمحے جب اپنا سایہ بھی ساتھ چھوڑ دیتا ہے۔ جب دل میں یہ وسوسے اٹھتے ہیں کہ شاید یہ
سفر بہت مشکل ہے، شاید راستہ بہت کٹھن ہے۔ لیکن یہی وہ وقت ہوتا ہے جب انسان اپنی
ہمت کے چراغ روشن کرتا ہے، اپنے خوابوں کو تھامے رکھتا ہے، ان حالات میں بھی جو
بظاہر ناامیدی کے بادلوں میں گم ہو چکے ہیں۔ وہ خواب، جو دنیا کی نظروں میں محض دیوانے
کے خواب ہیں، لیکن تمہارے دل کے عزم کی حقیقت ہیں۔
وہ
لمحے جب ہر طرف اندھیرا چھا جاتا ہے، ہر امید کا چراغ بجھتا ہوا محسوس ہوتا ہے۔ جب
راہیں دھندلی ہو جاتی ہیں اور انسان خود کو بے یار و مددگار پاتا ہے۔ ایسے وقتوں میں،
وہ دل کے اندر کے درد کو سہتا ہے، آنکھوں میں خاموشی کی تپش لیے، اپنے آنسوؤں کو
مسکرا کر نگلتا ہے۔ یہ وہی لمحے ہیں جب اندر کی طاقت بیدار ہوتی ہے، وہ قوت جو
انسان کو آگے بڑھنے کا حوصلہ دیتی ہے، جیسے اللہ کے پیغمبر یوسف کے صبر نے انہیں
بلندی پر پہنچایا تھا۔ انہی لمحوں میں صبر اور عزم کا وہ نور پیدا ہوتا ہے جو اندھیروں
میں راستہ دکھاتا ہے۔
وہ
لمحے جب دنیا کی نظروں سے اوجھل ہو جاتے ہو، جیسے سب کچھ تھم سا گیا ہو۔ جب تمہیں
لگتا ہے کہ تمہارے قدموں تلے زمین نہیں رہی، اور تمہیں بس ایک ہی راستہ دکھائی دیتا
ہے بس آگے بڑھنا، چاہے راستہ کتنا ہی دشوار کیوں نہ ہو۔ ایسے میں تمہاری اصل پہچان
بنتی ہے، وہ جذبہ جو تمہیں خاموشی سے طاقت دیتا ہے۔ لوگ تمہاری ناکامیوں کو نشانہ
بناتے ہیں، تمہارے ارادوں کو کمزور کرنے کی کوشش کرتے ہیں، مگر تمہیں اپنی نظر اس
منزل پر رکھنی ہے جہاں تمہارا دل جانا چاہتا ہے۔
زندگی
کا اصل امتحان وہ ہوتا ہے جب تمہاری جھولی خالی ہو، تمہارے پاس کچھ بھی نہ ہو۔ نہ
کوئی سہارا، نہ کوئی راستہ، اور نہ ہی کوئی ایسی روشنی جو دکھائی دے۔ ایسے میں لوگ
تمہیں ہارے ہوئے دیکھتے ہیں، تمہیں بھول جاتے ہیں۔ مگر یہ وہی لمحے ہوتے ہیں جب تم
اپنی راہوں کو خود تراشتے ہو، اپنی ہمت اور یقین کے بل بوتے پر وہ سب حاصل کرتے ہو
جسے دنیا ناممکن سمجھتی ہے۔ یہی وہ نقطہ ہوتا ہے جہاں سے تمہاری کامیابی کا راستہ
شروع ہوتا ہے، اور تمہاری لگن تمہیں ایک نئی بلندی پر لے جاتی ہے۔
یاد
رکھو، یہ سفر کانٹوں بھرا ہے، آسانیوں سے خالی۔ لیکن اگر تمہارے اندر صبر کی طاقت
ہے، حوصلہ ہے، اور دل میں پختہ ارادے ہیں، تو یہی مشکلات تمہیں کندن بناتی ہیں۔ جب
دنیا تمہارے لیے سب راستے بند کر دے، تب بھی ایک راستہ باقی رہتا ہے۔ وہی راستہ جو
تمہیں تمہارے رب سے جوڑتا ہے۔ یقین رکھو، اللہ تمہاری محنت کو ضائع نہیں کرے گا۔
جو آج خواب ہے، وہی کل تمہاری حقیقت بنے گا، بس لگن سے آگے بڑھتے رہو۔