جذباتی لڑائیاں، غصہ اور جدوجہد

جذباتی لڑائیاں، غصہ اور جدوجہد


جذباتی لڑائیاں، غصہ اور جدوجہد

عورتوں کے مزاج اور مشکلات پر غور کریں جنہوں نے اپنی زندگی کے تیس یا چالیس سال مشکلات کا سامنا کیا۔ ہم یہ نہیں کہتے کہ ان کی ذہنی صحت متاثر نہیں ہوئی، لیکن یقیناً ان کے ذہنی صحت پر اثرات پڑے ہیں۔ مرد کس طرح اپنی مالی مشکلات کو عورت کے سامنے واضح کرے؟ یہ ایک پیچیدہ سوال ہے۔ عورت اور مرد دونوں اپنے گھر کو چلانے اور بیوی بچوں کو سنبھالنے میں جو دباؤ برداشت کرتے ہیں، وہ ایک الگ مسئلہ ہے جسے عام طور پر نظرانداز کیا جاتا ہے۔

دنیا میں ایک دوہری حیثیت موجود ہے۔ اگر بیوی نے کھانے میں معمولی سی غلطی کی، تو اس کی عزت کو نقصان پہنچا دیا جاتا ہے۔ لیکن مرد کی مشکلات جیسے بلوں میں اضافے، پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے، اور ہڑتالوں کی صورت میں، یہ سب بھی اہمیت کے حامل ہیں۔ اگر آپ مذہبی رسومات کی بنا پر مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں، تو اس کے باوجود آپ کی عزت کی جائے گی، کیونکہ جو شخص محنت اور مشکلات کا مقابلہ کرتا ہے، اس کی قدر کی جاتی ہے۔

ایک لیڈر کی مشکلات، پریشانیاں، اور تنہائی عام لوگوں کو نہیں دکھائی جا سکتی۔ ایک والد اپنے بچوں کو نہیں بتا سکتا کہ وہ کتنی مشکلات برداشت کر رہا ہے، اور ایک رہنما اپنی قوم کو اپنی مشکلات اور تنہائی کے بارے میں نہیں بتا سکتا۔ حقیقت یہ ہے کہ ہر انسان، چاہے وہ کسی بھی مقام پر ہو، پریشانیوں اور دباؤ کا سامنا کرتا ہے۔ یہ ممکن ہے کہ کسی رہنما کا مزاج خراب ہو یا وہ خود کو تناؤ میں محسوس کرے۔ آپ کو اس بات کو سمجھنا ہوگا کہ ہر انسان کو، چاہے وہ کتنا بھی بڑا مقام رکھتا ہو، کبھی نہ کبھی اپنی کمزوریوں اور مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

لیڈر کے رول سے ہٹ کر، وہ بھی ایک انسان ہے جس کے جسم میں ہارمونز ہیں، مزاج ہے، اور اسے بھی مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ کبھی کبھی وہ اپنے جذبات کو کنٹرول نہیں کر پاتا اور اس کا غصہ سامنے آ جاتا ہے۔ ایسے حالات میں، اس کو سپورٹ اور سمجھنے والے کی ضرورت ہوتی ہے۔ ایک لیڈر کو بھی اپنی مشکلات کا سامنا کرتے وقت کسی کا سہارا اور مدد چاہیے ہوتی ہے، اور یہ بات ہمیں سمجھنی چاہیے۔

کسی انسان کو جو اپنی زندگی میں مشکلات برداشت کر رہا ہو، اسے یہ سمجھنا ضروری ہے کہ وہ ایک انسان ہے، نہ کہ کوئی سپر ہیرو۔ اس کے دل میں بھی جذبات ہیں، اور وہ بھی کمزوریوں کا شکار ہو سکتا ہے۔ اللہ کے سامنے اپنی کمزوریوں کو ظاہر کرنا، اور وہاں آنسو بہانا، ایک بہترین طریقہ ہے کہ ہم اپنی حالت کو تسلیم کریں اور اپنی مشکلات کا سامنا کریں۔

لیکن کبھی کبھی ہمیں یہ بھی سمجھنا پڑتا ہے کہ ہمیں اپنی مشکلات کا حل خود تلاش کرنا ہوگا۔ کوئی بھی شخص پوری دنیا کی مشکلات کو حل نہیں کر سکتا، اور نہ ہی کوئی ہمارے مسائل کو مکمل طور پر سمجھ سکتا ہے۔ اس لئے ہمیں اپنے اندر کی طاقت کو پہچاننا اور اپنی مشکلات کا سامنا کرنا ہوگا۔

زندگی میں، ہر شخص کا ایک ٹپنگ پوائنٹ ہوتا ہے۔ شروعات میں، مشکلات زیادہ ہوتی ہیں کیونکہ کھونے کو کچھ نہیں ہوتا۔ جیسے جیسے آپ آگے بڑھتے ہیں، مشکلات کم ہوتی جاتی ہیں اور آپ کو زیادہ پختہ اور مضبوط بنا دیتی ہیں۔ اس لئے، ہر شخص کو اپنی مشکلات کا سامنا کرنے کی صلاحیت پیدا کرنی ہوتی ہے، اور اپنے مقصد کے لئے جدوجہد کرنی ہوتی ہے۔

یہ بات بھی ذہن میں رکھیں کہ ہر مشکل کی ایک خاص مدت ہوتی ہے۔ جب آپ مشکلات کا سامنا کرتے ہیں، تو آپ کو یہ سمجھنا ہوگا کہ یہ حالات بھی گزر جائیں گے اور آپ اس کا مقابلہ کرنے کے قابل ہوں گے۔ زندگی میں کامیابی کی راہ میں مشکلات ایک عام بات ہیں، لیکن ان کا سامنا کرنے کے بعد حاصل ہونے والی کامیابی کی قیمت ہمیشہ زیادہ ہوتی ہے۔

اس کے علاوہ، اپنی مشکلات کے بارے میں دوسروں کے سامنے کھل کر بات کرنا بھی اہم ہے۔ یہ نہ صرف آپ کی مدد کرتا ہے، بلکہ دوسروں کو بھی یہ سمجھنے میں مدد دیتا ہے کہ ہر کسی کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے اور یہ کہ ہم سب ایک ہی کشتی میں سوار ہیں۔ اس طرح، ہم ایک دوسرے کے تجربات سے سیکھ سکتے ہیں اور اپنی مشکلات کو بہتر طریقے سے سمجھ سکتے ہیں۔

یہ ضروری ہے کہ ہم اپنی زندگی میں ہر مشکل کا سامنا کرتے وقت اپنے مقصد کو نظر انداز نہ کریں۔ ہر پریشانی اور ہر چیلنج ہمیں ایک موقع فراہم کرتا ہے کہ ہم اپنے آپ کو بہتر بنائیں اور مزید ترقی کریں۔ مشکلات کا سامنا کرتے وقت، ہمیں ہمیشہ امید رکھنی چاہیے اور اپنی طاقت پر بھروسہ کرنا چاہیے، کیونکہ یہی امید اور طاقت ہمیں آگے بڑھنے کی قوت دیتی ہے۔

  

تہذیب کی دنیا

جیسے ہی سورج افق پر طلوع ہوتا ہے، ہم ایک ایسے سفر کا آغاز کرتے ہیں جو سرحدوں کو عبور کرتا ہے اور دلوں کو جوڑتا ہے۔ تہزیب کی دنیا میں خوش آمدید، جہاں روایت جدت سے ملتی ہے، اور قدیم حکمت جدید عجائبات کے ساتھ جڑی ہوئی ہے۔

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی