خدا اور غم - دل کی سچی فریاد

خدا اور غم - دل کی سچی فریاد


خدا اور غم - دل کی سچی فریاد

زندگی کا ہر لمحہ غم میں ڈوبا،

خواب بکھرے، امیدیں ٹوٹیں،

راہوں میں تنہا چلتے رہے،

دکھ کی بارش میں ہم بھیگتے رہے۔

 

خدا! تیری طرف ہر نظر ہے،

غم کی لہر میں بھی تیرا ذکر ہے،

دل روئے، آنکھیں ترسیں،

پھر بھی تجھ پر یقین ہے۔

 

غم سے الجھتے، تیری طرف دیکھتے،

ہر درد میں تیرا نام ہے،

دل کی دنیا ویران ہے،

مگر تیری رضا ہی سامان ہے۔

 

غم کا سایہ، تیرا ہی حوالہ،

تیرے در پر امیدوں کا اجالا،

بس تیرا آسرا، بس تیرا سہارا،

غم میں بھی تو ہی ہمارا۔

  

تہذیب کی دنیا

جیسے ہی سورج افق پر طلوع ہوتا ہے، ہم ایک ایسے سفر کا آغاز کرتے ہیں جو سرحدوں کو عبور کرتا ہے اور دلوں کو جوڑتا ہے۔ تہزیب کی دنیا میں خوش آمدید، جہاں روایت جدت سے ملتی ہے، اور قدیم حکمت جدید عجائبات کے ساتھ جڑی ہوئی ہے۔

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی