زندگی کے کٹھن لمحات میں سکون اور امید کی تلاش

زندگی کے کٹھن لمحات میں سکون اور امید کی تلاش


زندگی کے کٹھن لمحات میں سکون اور امید کی تلاش

زندگی کے کچھ لمحے ایسے ہوتے ہیں جو انسان کو اندر سے توڑ کر رکھ دیتے ہیں۔ یہ وہ لمحے ہیں جب آس پاس کا ہر منظر دھندلا سا محسوس ہوتا ہے، دل جیسے کسی گہری اندھیری وادی میں ڈوبتا جا رہا ہو۔ کوئی بھی آواز سنائی نہیں دیتی، کوئی بھی چہرہ قریب محسوس نہیں ہوتا، اور یوں لگتا ہے کہ ہم ایک ایسی تنہائی میں قید ہیں جس سے نکلنا ممکن نہیں۔ ہر رشتہ، ہر امید، جیسے ہاتھوں سے پھسلتی جا رہی ہو، اور ہم بس ایک نامعلوم ویرانی کے اسیر بن گئے ہوں۔

ایسے وقت میں انسان کے دل میں سوالوں کا طوفان اٹھتا ہے۔ کیا اس دنیا میں میرا کوئی مقام ہے؟ کیا میرا ہونا کسی کے لیے معنی رکھتا ہے؟ کیا یہ دکھ، یہ زخم، یہ ٹوٹے خواب کبھی بھر سکیں گے؟ ہر دن، ہر رات، یہ سوال انسان کو اندر سے کاٹتے رہتے ہیں۔ دل کی حالت ایسی ہو جاتی ہے کہ جیسے کوئی بوجھ سینے میں سمیٹ لیا ہو، جیسے کوئی چیخ دل کے اندر ہی دفن ہو گئی ہو۔ آنکھوں میں خاموشی چھا جاتی ہے، اور روح جیسے کسی انجانی اذیت میں مبتلا ہو جاتی ہے۔

یہ وہ لمحے ہوتے ہیں جب دل چاہتا ہے کہ کوئی ہاتھ پکڑ لے، کوئی سہارے کا کلمہ کہہ دے، لیکن کوئی نہیں ہوتا۔ انسان اپنے آنسوؤں کے ساتھ اکیلا ہوتا ہے، اور اس وقت دنیا کی ہر چیز بے معنی محسوس ہوتی ہے۔ یہ وقت انسان کی آزمائش کا ہوتا ہے، ایک ایسی آزمائش جو کبھی کبھی حد سے بڑھ جاتی ہے۔ دل کی گہرائیوں میں ایک تھکن سی محسوس ہوتی ہے، جیسے اب اور ہمت باقی نہ رہی ہو۔

لیکن ان ہی لمحوں میں، کہیں دل کی پاتال میں، اللہ کی ذات کا احساس ہمیں تھام لیتا ہے۔ ایک ایسی خاموش روشنی ہمارے اندر پھوٹتی ہے جو ہمارے بکھرے وجود کو سمیٹنے لگتی ہے۔ یہ روشنی ہمیں یاد دلاتی ہے کہ دنیا میں کچھ بھی ابدی نہیں، لیکن اللہ کی محبت، اس کا کرم ہمیشہ رہتا ہے۔ یہ احساس ہمیں بتاتا ہے کہ ہم چاہے جتنی بھی دور چلے جائیں، اللہ ہمیں کبھی تنہا نہیں چھوڑتا۔

اللہ کی محبت اس قدر عظیم ہے کہ وہ ہمارے دل کے ہر کونے میں موجود ہے، ہمیں سنبھالنے کے لیے، ہمیں سہارا دینے کے لیے۔ جب ہر رشتہ، ہر امید ختم ہو جاتی ہے، تب اللہ ہمیں یہ یقین دلاتا ہے کہ اس کا ساتھ کبھی ختم نہیں ہوتا۔ یہ وہ لمحے ہیں جب دل کی دھڑکنیں کسی نئے احساس سے بھر جاتی ہیں، اور روح کو سکون ملتا ہے۔

اس وقت ہمیں یہ سمجھ آتا ہے کہ اللہ ہمیں جس مشکل سے گزار رہا ہے، وہ ہماری بہتری کے لیے ہے۔ ہمیں دنیا کے ہر دکھ اور درد سے بچانے والا اللہ ہے۔ یہ یقین ہمیں مضبوط کرتا ہے کہ ہر دکھ کے بعد راحت ہے، ہر آزمائش کے بعد اللہ کی رحمت ہے۔ وہ ہمیں کبھی بھی ایسی تکلیف میں نہیں ڈالتا جو ہماری برداشت سے باہر ہو، بلکہ وہ ہمیں ان مشکل لمحوں میں اپنا قریب تر کر لیتا ہے۔

یہی وجہ ہے کہ زندگی کے اس سفر میں ہم اللہ کے ساتھ چلتے ہیں، اس کے سہارے پر بھروسہ کرتے ہیں، اور اسی سے امید لگاتے ہیں۔ دنیا کے ہر دکھ، ہر زخم کے باوجود، ہمیں اللہ کا وعدہ یاد رہتا ہے کہ وہ ہمیں کبھی تنہا نہیں چھوڑے گا۔ اس کی محبت ہمارے دلوں کو سکون پہنچاتی ہے، اور ہمیں یاد دلاتی ہے کہ ہم اس کی امانت ہیں، اس کے بندے ہیں۔

ہم سب اس کے تخلیق کردہ ہیں، اور اس کی محبت میں ہی ہمیں حقیقی سکون ملتا ہے۔ یہ وہ دل دھلا دینے والا احساس ہے جو ہمیں بتاتا ہے کہ اللہ سے محبت میں ہی ہمارے ہر درد کا مداوا ہے، اور یہی محبت ہمارے دل کو ہر تکلیف، ہر زخم سے نجات دیتی ہے۔

  

تہذیب کی دنیا

جیسے ہی سورج افق پر طلوع ہوتا ہے، ہم ایک ایسے سفر کا آغاز کرتے ہیں جو سرحدوں کو عبور کرتا ہے اور دلوں کو جوڑتا ہے۔ تہزیب کی دنیا میں خوش آمدید، جہاں روایت جدت سے ملتی ہے، اور قدیم حکمت جدید عجائبات کے ساتھ جڑی ہوئی ہے۔

ایک تبصرہ شائع کریں

جدید تر اس سے پرانی